Saturday 14 January 2012

پاکستانی بیچ کر

شہر کی صورت میں اپنی راجدھانی بیچ کر
دو نوالے ہی ملے آنکھوں کا پانی بیچ کر

اپنی بوڑھی ماں کی خاطر ایک بیٹی شہر سے
لے کے آئ ہے دوا لیکن جوانی بیچ کر

سچ کہاں لکھے گا میرے دور کا تاریخ دان
جب وہ اپنا پیٹ بھرتا ہے کہانی بیچ کر

پوچھا جو میں نے حکمران کی امیری کا سبب
ملا جواب ۔۔۔ ابھی آیا ہوں امریکہ میں پاکستانی بیچ کر

No comments:

Post a Comment