Sunday 26 May 2013

تشنگی



جو اُداس ہیں تیرے ھِجر میں ... جنھیں بوجھ لگتی ہیے زندگی
اُنہیں دیکھ کر سرِ بزم یوں .......... تیرے منہ چُھپانے کا شُکریہ

مُجھے عِلم ہے نہیں مِٹ سَکی تھی جو گُفتگو کی وہ تشنگی
مِلا دِید سے بھی سَکوں مُجھے ...........سرِ بام آنے کا شُکریہ

ہے زمانے بھر کا اصول جو ................ وہ اصول تُم نے نبھا دیا
یہ رسم ٹھہرے گی معتبر ......... مجھے بھول جانے کا شُکریہ

No comments:

Post a Comment