Tuesday 16 April 2013

آئینہ


آج سن کر تمہارے لہجے کو
یونہی آنکھوں میں بھر لئے آنسو
اپنے تکیے کو اوڑھ کر خود پر
یونہی دل رو دیا ہے چپکے سے
آئینہ سامنے بھی آے تو
یونہی خود سے نظر نہیں ملتی
خود کو سمجھا رہا ہوں پہروں سے
"اس میں دکھ کی تو کوئی بات نہیں
تھوڑا دنیا میں رہنا سیکھو اب
لوگ چہرہ بدلتے رہتے ہیں

No comments:

Post a Comment